بلاگنگ اور مائیکرو بلاگنگ کی دنیا میں روز بروز ترقی ہو رہی ہے۔ اس کی پہلی وجہ تو ہے انٹرنیٹ صارفین کے دل کی بات کہہ دینے کی آزادی ۔ اور اس کے بعد دوسری وجہ یقینی طور پر گرافیکل انٹرفیس کا استعمال کنندہ کی پسند کے مطابق ہونا ۔
اردو بلاگ کی دنیا میں تو اب تقریبا ہر ویب سائٹ یونی کوڈ میں ہونے کے ساتھ ساتھ نستعلیق طرز تحریر میں بھی ہے ۔ ۔
مگر کیا کیا جائے مائیکرو بلاگنگ ( جیسے ٹوئٹر،فیس بک ، گوگل پلس) کا کہ جہاں انٹرفیس کے معاملے میں تقریباً ساری مرضی کمپنی کی ہی چلتی ہے۔ گنتی کے چند ایک سہولیات دے دی جاتی ہے جس سے کام تو چل جاتا ہے ۔ مگر اردو لکھنے پڑھنے والوں کی تسلی مکمل طور پر اردو انٹرفیس سے ہی ہو گی ۔ کیوں کہ ہماری کمیونٹی خاص کر ایشیا کے اردو بولنے اور لکھنے پڑھنے والے جو کہ نستعلیق طرز تحریر میں کئی دہائیوں سے اخبارات و کتب بینی کے عادی ہو چکے ہيں وہ اب ہر جگہ خاص کر انٹرنیٹ پر اردو مطالعے کے لیے بھی نستعلیق طرز تحریر مانگتے ہيں ۔
مگر جہاں یہ خواہش پوری نہ ہو تو مجبوراً گزارہ کرنا پڑتا ہے ۔ ۔
مگر جہاں یہ خواہش پوری نہ ہو تو مجبوراً گزارہ کرنا پڑتا ہے ۔ ۔
گوگل پلس پر عربی تحریر جس کو اردو نستعلیق کے دلدادہ حضرات کے لیے پڑھنا کافی مشکل ہے |
ویب سائٹ کے گرافیکل انٹرفیس کو تبدیل کرنا یوں تو مکمل طور پر سائٹ کے ذمہ داران و مالکان کے اختیارات میں ہے ۔ مگر بھلا ہو اب نت نئے براؤزر اور ان کے پلگ ان کا کہ اب یہ کام بھی آہستہ آہستہ صارفین کے ہاتھ میں آتا جا رہا ہے ۔ درج ذیل کاوش سوشل میڈیا پر دلکش نستعلیق اردو بھی اسی ضمن میں درویش خراسانی صاحب کی ہے جو کہ بعض حضرات کے لیے بہت خوش آئند خبر ہے ۔
اس کے علاوہ بھی ایک اور پلگ ان میری نظر سے گزرا جو کہ آپ کی پسند کے کسی سائٹ کو آپ کے پسند کے تبدیلی کے ساتھ دکھا سکتی ہے اور وہ تبدیلی اردو والے یقینا اپنے حساب سے کر سکتے ہیں سونے پہ سہاگہ کہ اگر آپ سی ایس ایس سے واقفیت رکھتے ہيں تو پھر سمجھے سارا گوگل آپ کا ہے سارا فیس بک آپ کا ہے جیسے چاہيں بدل کر دیکھیں جو چاہيں تحریر و متن کا رنگ رکھیں ۔ تو حاضر ہے گوگل ایکسٹینشن اسٹائل بوٹ Stylebot
اس پلگ ان کے متعلق بتاتے ہوئے میں مبتدی حضرات کو بھی مد نظر رکھتے ہوۓ بتانا چاہوں گا ۔
وہ حضرات جو ایکسٹینشن کے متعلق نہيں جانتے وہ سمجھ لیں کہ ایکسٹینشن ایسے چھوٹے موٹے پروگرام ہوتے ہيں جو آپ کے کروم براؤزر میں بعض مزید سہولیات کا اضافہ کر دیتے ہيں جیسے کہ خبروں سے اپ ڈیٹ رہنا ، رائٹ کلک پہ الفاظ کے معنی دیکھنا ، شیئرنگ میں آسانی تو مذکورہ ایکسٹینشن بھی ایک ایسی ہی چیز ہے جس کو پہلے اپنے کروم براؤزر پہ انسٹال کرنا پڑے گا ۔ جس کے لیے طریقہ تو یہ ہے کہ درج ذیل لنک پر جائیں
https://chrome.google.com/webstore/detail/stylebot/oiaejidbmkiecgbjeifoejpgmdaleoha
اور نظر آنے والے باکس پر
Add to chrome
پر کلک کریں جس کے بعد یہ ایکسٹینشن خود بہ خود آپ کے براؤزر میں انسٹال ہو جائے گا
اور اس کی نشانی یہ ہے کہ اس کے بعد آپ کے براؤزر کے ایڈریس بار میں اس طرف جہاں بک مارک اسٹار ہوتا ہے وہاں ہلکے سبز رنگ سے css لکھا ہوا آجائے گا ۔
خیر اس کے بعد آپ کا اگلا کام ہو گا کہ اب اس ویب سائٹ کو اپنے براؤزر پر کھولیں جس کا حلیہ آپ نے نستعلیق کی خاطر سدھارنا یا بگاڑنا ہے ۔ جیسے فیس بک ۔ ۔ تو چلیں ۔ فیس بک اوپن ہونے کے بعد یہ دھیان رکھیں کہ ویب سائٹ ڈیزائننگ کے نکتۂ نظر سے اس پیج کے کچھ باکس / فیلڈ / حصے ہيں ۔ ہر حصے کے ڈیزائننگ ، فنکشن اور مقام کے حوالے سے الگ پروگرام کوڈ ہوتے ہيں جو مختلف لینگویج میں ہو سکتے ہيں مگر جو بھی لینگویج ہو آپ کو سی ایس ایس میں کام کرنے کی سہولت فی الحال stylebot کی وجہ سے ملے گی ۔ تو اپ جیسے مثال کے طور پر فیس بک کے جس حصے میں سب سے زیادہ مطالعے کی ضرورت پڑتی ہے وہ ہے پوسٹ والی جگہ
فیس بک پر پوسٹ کے ایریا پر رائٹ کلک,StylebotپھرStyle Element کلک کرنے کے بعد پوسٹ کے فیلڈ کے ارد گرد ہلکے سبز رنگ کے بارڈر سے نشاندہی اور دائیں کالم میں سی ایس ایس ایڈیٹر نظر آ رہا ہے |
اس پر رائٹ کلک کریں اور Stylebot پر جائیں اس کے بعد کے سب مینو میں Style Element پر کلک کر دیں ۔ لیجیے اب آپ اس پوسٹ والے حصے کو ایڈٹ کرنے والے موڈ میں ہیں ۔ اب یہاں آپ سی ایس ایس لینگویج کی روشنی میں ہر وہ تبدیلی کر سکتے ہيں جو آپ ویب پیج پر چاہتے ہيں ۔دائیں طرف کے سی ایس ایس ایڈٹ کالم کو دیکھیں جس کے نیچے کچھ بٹن نظر آرہے ہیں ان میں سے فی الحال آپ کلک کریں Edit CSS پر ۔ جس کے نتیجے میں آپ اپنے مذکورہ فیلڈ کے ہیڈ والے حصے کا کوڈ دیکھیں گے ۔
یہاں آپکو کچھ نہیں کرنا بس صرف Save کے بٹن پر کلک کر کے واپس پچھلے خانے میں آجائیں کیوں کہ یہاں ' سیو ' پر کلک کرنے کے بعد آپ کے مطلوبہ پوسٹ والی فیلڈ کے لیے سی ایس ایس کوڈ کی جگہ بن گئی ہے جو کہ آپ اب لکھیں گے ۔
تو سی ایس ایس میں خط نستلعیق کے لیے درج ذیل کوڈ مناسب ہے :
font-family: Alvi Nastaleeq;
font-size: 16px;
src: local(BookAntiqua);
unicode-range: U+30-FF;
font-size: 16px;
src: local(BookAntiqua);
unicode-range: U+30-FF;
لیجیے اس کوڈ کے بعد تو آپ کو فورا ہی فیس کا متعلقہ حصہ نستعلیق میں نظر آنے لگے گا اگر اس میں کوئی یونی کوڈ لفظ ہوا تو ورنہ فیس بک کے انگریزی کے لیے مقرر کردہ فونٹ
بس تو اس کے بعد اور کچھ نہيں کرنا ایڈٹ فیلڈ کے اوپر کونے میں کراس کے بٹن پر کلک کریں تا کہ ایڈیٹر بند ہوجائے ۔
یہ لیجیے آپ کے ایک ویب سائٹ کے ایک حصے کی تبدیلی آپ کے پسندیدہ نستعلیق فونٹ میں ہوگئی ۔ ۔
اب آپ چاہیں تو مزید حصوں پر اسی طرح تجربات کر سکتے ہيں ۔ اس کے علاوہ آپ دیگر کسی اور ویب سائٹ پر بھی یہ ۔ طریقہ آزما سکتے ہيں جن کا مطالعہ نستعلیق میں نہ ہونے کی وجہ سے آپ کے لیے دشوار تھا ۔
جیسے سماجی رابطے کے لیے گوگل پلس , ٹوئٹر وغیرہ اور خبروں کے لیے بی بی سی اور خاص کر اردو وکی پیڈیا حتی کہ آپ کے ای میل پر آنے والے یونی کوڈ اردو میں لکھے گئے ای میل بھی آپ نستعلیق میں دیکھ سکتے ہيں ۔
اس کے علاوہ ایڈوانس صارفین کے لیے ایک اور مشورہ اس اسٹائل بوٹ لنک پر جا کر بنے بنائے ٹیمپلیٹ بھی ڈاؤن لوڈ کر کے شامل کر سکتے ہیں ۔
اور اب آخر میں ایک چھوٹی سی بات کہ
ہم اس قسم کی سہولیات جو کہ بعض اوقات ہمیں بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں ان کا فائدہ اٹھانا شروع کرتے ہیں تو اس کے لیے کام کرنے والوں کو بھول جاتے ہیں ۔ حالانکہ ان کے کام میں نکھار ہمارے جیسے صارفین کی رائے کے نتیجے میں ہی آتی ہے لہٰذا اس قسم کے کاموں کو ان کے متعلقہ سائٹ پر جا کر اچھے ریٹنگ ضرور دینے چاہیئیں ۔ تاکہ ان کا حوصلہ بڑھے ۔
اور اب آخر میں ایک چھوٹی سی بات کہ
ہم اس قسم کی سہولیات جو کہ بعض اوقات ہمیں بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں ان کا فائدہ اٹھانا شروع کرتے ہیں تو اس کے لیے کام کرنے والوں کو بھول جاتے ہیں ۔ حالانکہ ان کے کام میں نکھار ہمارے جیسے صارفین کی رائے کے نتیجے میں ہی آتی ہے لہٰذا اس قسم کے کاموں کو ان کے متعلقہ سائٹ پر جا کر اچھے ریٹنگ ضرور دینے چاہیئیں ۔ تاکہ ان کا حوصلہ بڑھے ۔